تلاش

ماجد صدیقی

شاعرِ بے مثال ماجد صدیقی مرحوم ۔ شخصیت اور شاعری

ٹیگ

گنوا

تیر سارے کماں کے چلا دیکھیے

ماجد صدیقی ۔ غزل نمبر 21
سخت جاں ہوں مجھے آزما دیکھیے
تیر سارے کماں کے چلا دیکھیے
جس میں مجھ کو ارادے جلانے کے ہیں
اُ س اگن کو بھی دے کر ہوا دیکھیے
میں نے کرنی تھی جاں، نذر کی ہے تمہیں
لعل ہے جو پہنچ میں گنوا دیکھیے
میرے حق میں ہیں جن جن کی بیداریاں
سب کے سب ایسے جذبے سُلا دیکھیے
جس سے شہرِرقیباں میں ہلچل مچے
حشر ایسا بھی کوئی اٹھا دیکھیے
ماجد صدیقی

کون ہے جو دل مرا بہلا سکے

ماجد صدیقی ۔ غزل نمبر 64
حسن شاخوں کا انہیں لوٹا سکے
کون ہے جو دل مرا بہلا سکے
آسماں کے، اِس زمیں کے، دہر کے
دل یہ کس کس کے ستم گنوا سکے
اُس ہوا کی خنکیاں کس کام کی
روح کے گھاؤ نہ جو سہلا سکے
سانس تک بھی قرض کا لیتا ہے جب
آدمی کس بات پر اِترا سکے
آس دوشیزہ ہے وہ جس کو کبھی
ہم نہ انگوٹھی کوئی پہنا سکے
خود سرِ دربارِ شہ عریاں ہے جو
ذوق کیا خلعت ہمیں دلوا سکے
ماجد صدیقی

WordPress.com پر بلاگ.

Up ↑