تلاش

ماجد صدیقی

شاعرِ بے مثال ماجد صدیقی مرحوم ۔ شخصیت اور شاعری

ٹیگ

کشتیاں

جانیں خفیہ خفیہ اُجڑیں تیری، میری

ماجد صدیقی ۔ غزل نمبر 109
پولوشن سے لِتھڑی سانسیں تیری، میری
جانیں خفیہ خفیہ اُجڑیں تیری، میری
جیتے جی سُونے ہیں انگنے ہم دونوں کے
بعد میں سج سکتی ہیں قبریں تیری میری
ذہن میں بچّوں جیسے سپنے پالناچھوڑیں
ڈوب نہ جائیں کاغذی کشتیاں تیری میری
بغض و حسد کے بَیری جھونکے چُوس رہے ہیں
امیدوں کی سجری شاخیں تیری میری
باعثِ کرب و بلا ہرجا اِک سی بدنظمی
چھت چھت آب کو ترسیں ٹینکیاں تیری، میری
آتے دنوں کے کیا کیا زائچے سامنے لائیں
ہاتھوں کی کج مج یہ لکیریں تیری، میری
ہم جھلکیں اُن میں، جھلکے ہیں ہماری نسلیں
شعر ہیں ماجد کے، تصویریں تیری، میری
ماجد صدیقی

کیسی یہ تتلیاں ہیں، ہمارے نصیب میں

ماجد صدیقی ۔ غزل نمبر 77
کیا کیا نہ رُوکشاں ہیں، ہمارے نصیب میں
کیسی یہ تتلیاں ہیں، ہمارے نصیب میں
اُڑ کر بہ شکلِ گرد فلک پر جو چھا گئیں
بے فیض بدلیاں ہیں ہمارے نصیب میں
ہر چالباز اپنے بیاں داغتا ملے
کیا کیا یہ سُرخیاں ہیں ہمارے نصیب میں
ہوتے ہیں فِیڈ دُور کے آقاؤں سے یہ لوگ
روبوٹ حکمراں ہیں ہمارے نصیب میں
جھانسے دلائیں منزلِ مقصود کے ہمیں
قزّاق کشتیاں ہیں ہمارے نصیب میں
مقصد ہے ایک ایک کٹی ڈور سی پتنگ
بے انت دُوریاں ہیں ہمارے نصیب میں
ماجِد ہیں اوڑھنا سا ہمارا جو بن چکے
جذباتِ حاسداں ہیں ہمارے نصیب میں
ماجد صدیقی

WordPress.com پر بلاگ.

Up ↑