تلاش

ماجد صدیقی

شاعرِ بے مثال ماجد صدیقی مرحوم ۔ شخصیت اور شاعری

ٹیگ

لاچاری

جھانکے ہے اِک خلق، ہماری آنکھوں میں

ماجد صدیقی ۔ غزل نمبر 66
جان اتر آئی ہے ساری، آنکھوں میں
جھانکے ہے اِک خلق، ہماری آنکھوں میں
دیکھنے والیوں نے جب لطف سے دیکھا تو
ساون سی اُتری میخواری، آنکھوں میں
میڈیا والوں کی۔۔۔۔ بیگانہ چاہت سے
نقش ہوا پیہم، زرداری آنکھوں میں
سائل جب دربار سے لوٹ کے آئے تو
دیدنی تھی اُن کی لاچاری، آنکھوں میں
لیڈر شاہ یہاں کے ٹھہرے اور عوام
لکھوا لائے ہیں ناداری آنکھوں میں
راہنما نظر یوں اثاثوں پر رکھیں
ٹیکسی اونر، جیسے سواری آنکھوں میں
غور سے دیکھا جب ماجد تو دکھائی دی
فرد ڈھٹائی، کاروباری آنکھوں میں
ماجد صدیقی

جن کی پرسش میں بھی دل آزاری ہے

ماجد صدیقی ۔ غزل نمبر 9
اُن لوگوں سے اب کے سانجھ ہماری ہے
جن کی پرسش میں بھی دل آزاری ہے
جو بولے در کھولے خود پر پھندوں کا
کچھ کہنے میں ایک یہی لاچاری ہے
اپنا اک اک سانس بھنور ہے دریا کا
اپنا اک اک پل صدیوں پر بھاری ہے
اوّل اوّل شور دھماکے پر تھا بہت
دشت میں اُس کے بعد خموشی طاری ہے
طوفاں سے ٹکرانا بِن اندازے کے
یہ تو اپنے آپ سے بھی غدّاری ہے
ہر مشکل کے آگے ہو فرہاد تمہی
ماجِدؔ صدّیقی کیا بات تمہاری ہے
ماجد صدیقی

Create a free website or blog at WordPress.com.

Up ↑