تلاش

ماجد صدیقی

شاعرِ بے مثال ماجد صدیقی مرحوم ۔ شخصیت اور شاعری

ٹیگ

سہلا

ایواں بھی لرزا کر دیکھیں

ماجد صدیقی ۔ غزل نمبر 64
پایۂ تخت ہِلا کر دیکھیں
ایواں بھی لرزا کر دیکھیں
پاس جو دیں نہ بھٹکنے، اپنے
اُن کے یہاں بھی جا کر دیکھیں
اپنی آس کے چِلّے پر ہم
آخری تِیر چڑھا کر دیکھیں
ہر سکرین منافق نکلے
چینل بھلے گھما کر دیکھیں
ک اِک رُت کا مزہ لینے کو
اپنی نظر اُجلا کر دیکھیں
تن من جس سے آسودہ ہوں
جاں بھی کبھی سہلا کر دیکھیں
سر ہے فرازنشاں سو اِس کو
ماجد اور اُٹھا کر دیکھیں
ماجد صدیقی

کون ہے جو دل مرا بہلا سکے

ماجد صدیقی ۔ غزل نمبر 64
حسن شاخوں کا انہیں لوٹا سکے
کون ہے جو دل مرا بہلا سکے
آسماں کے، اِس زمیں کے، دہر کے
دل یہ کس کس کے ستم گنوا سکے
اُس ہوا کی خنکیاں کس کام کی
روح کے گھاؤ نہ جو سہلا سکے
سانس تک بھی قرض کا لیتا ہے جب
آدمی کس بات پر اِترا سکے
آس دوشیزہ ہے وہ جس کو کبھی
ہم نہ انگوٹھی کوئی پہنا سکے
خود سرِ دربارِ شہ عریاں ہے جو
ذوق کیا خلعت ہمیں دلوا سکے
ماجد صدیقی

Create a free website or blog at WordPress.com.

Up ↑