تلاش

ماجد صدیقی

شاعرِ بے مثال ماجد صدیقی مرحوم ۔ شخصیت اور شاعری

ٹیگ

دپہر

جیئوڑا کلھیوں سہکدا، نپیا کیہڑے قہر نُوں

ماجد صدیقی (پنجابی کلام) ۔ غزل نمبر 37
جنگل سی اِک چُپ دا، راہ نئیں سی کوئی شہر نُوں
جیئوڑا کلھیوں سہکدا، نپیا کیہڑے قہر نُوں
انگ نہ میرے ٹولنا، میں ہاں اگ شباب دی
جپھیاں پا پا گھتیا، جھولی بھری دُپہر نُوں
ورقہ سی اِک کڑکنا، جس تے وَج وجائیکے کے
ہتھاں نال لکیریا، دل چوں اُٹھدی لہر نُوں
ہوٹھاں دی اِک سانجھ سی، مِہنہ بن گئی روز دا
راہی سی کوئی راہ جاوندا، رُکیا پہر دُپہر نُوں
تُوں کنڈھا ایں ماجداُ، دُھپاں پالے ساڑیا
رُل گئی وچ سمندراں، لبھدا سَیں جس لہر نُوں
ماجد صدیقی (پنجابی کلام)

ہر سُو غضب کی لہر ہے اور ہم ہیں دوستو!

ماجد صدیقی ۔ غزل نمبر 155
جبر و جفا ہے، قہر ہے اور ہم ہیں دوستو!
ہر سُو غضب کی لہر ہے اور ہم ہیں دوستو!
گم ہو گئی تھی جس میں وہ لیلیٰ کا دشت ہے
سر پر کڑی دپہرہے اور ہم ہیں دوستو!
سانسوں دواؤں رشتوں غذاؤں تلک میں بھی
حرص و ہوا کا زہر ہے اور ہم ہیں دوستو!
قدموں پہ گنگناتی ہوئی، دسترس سے دور
لطفِ رواں کی نہر ہے اور ہم ہیں دوستو!
زورآوروں کے بِیچ جھپٹّے ہیں نَو بہ نَو
ٹیڑھی ادائے دہر ہے اور ہم ہیں دوستو!
بے امن و بے سکوں ہے جو ہر لحظہ ہر گھڑی
بستا اجڑٹا شہر ہے اور ہم ہیں دوستو!
نذرِ منیرنیازی
ماجد صدیقی

WordPress.com پر بلاگ.

Up ↑