تلاش

ماجد صدیقی

شاعرِ بے مثال ماجد صدیقی مرحوم ۔ شخصیت اور شاعری

ٹیگ

لالی

ہم نے دل کی نہ بحالی دیکھی

ماجد صدیقی ۔ غزل نمبر 51
جب سے وہ چشم غزالی دیکھی
ہم نے دل کی نہ بحالی دیکھی
وہ جو طوفان سے پہلے تھی کبھی
پھر فلک پر وُہی لالی دیکھی
ابر اُمڈا تو چمن میں کیا کیا
تشنہ شاخیں ہیں سوالی دیکھی
نام پر جدّتِ فن کے ہوتی
ہم نے کیا کیا نہ جگالی دیکھی
جس کو دیکھاہے اُسی کے منہ پر
حق میں اِس دور کے گالی دیکھی
اب کے پھر خواب میں ماجدؔ ہم نے
شاخ اثمار سے خالی دیکھی
ماجد صدیقی

نمِ سکون سے جھولی ہوا کی خالی تھی

ماجد صدیقی ۔ غزل نمبر 54
شجر شجر نے زباں پیاس سے نکالی تھی
نمِ سکون سے جھولی ہوا کی خالی تھی
زمین خود بھی تمازت سے تھی توے جیسی
فلک پہ چاند نہیں تھا دہکتی تھالی تھی
جو ابر بانجھ ہے اُس سے کہو کہ ٹل جائے
تمام خلق اسی بات کی سوالی تھی
جمالِ فکر نے بَکنے نہ کُچھ دیا ورنہ
ہماری دھج بھی بظاہر بڑی جلالی تھی
دھُلی نہ گریۂ پس ماندگاں سے بھی ماجدؔ
کنارِ دیدۂ قاتل عجیب لالی تھی
ماجد صدیقی

پھر بھی اُمّید کی آغوش ہے خالی یارو

ماجد صدیقی ۔ غزل نمبر 70
ہم نے تو درد سے بھی آنکھ لڑا لی یارو
پھر بھی اُمّید کی آغوش ہے خالی یارو
شکر ہے تم نے یہ راہیں نہیں دیکھیں اَب تک
ہم تو در در پہ گئے بن کے سوالی یارو
آنکھ ہی دید سے محروم ہے ورنہ ہر سو
ہے وہی عارض و رخسار کی لالی یارو
جانے کس دور کا رہ رہ کے سُناتی ہے پیام
زرد پتّوں سے یہ بجتی ہوئی تالی یارو
عظمتِ رفتۂ فن لوٹ کے آتی دیکھو
طرز اب کے ہے وہ ماجدؔ نے نکالی یارو
ماجد صدیقی

WordPress.com پر بلاگ.

Up ↑