کوئی ایسا حکمراں آئے کہ جو انسان ہو

وہ کہ پہلوں سا، نہ طور اطوار میں خاقان ہو

وہ کہ جس کی ذات سے فیضان پھوٹے سُو بہ سُو

وہ کہ امیدوں تمنّاؤں کا جو کھلیان ہو

وہ کہ جس کے تخت کی دھج ہو دلوں میں جاگزیں

وہ کہ جو ماں باپ جیسا ہر کہیں ذیشان ہو

وہ کہ جو انصاف و عزّت دے سبھی کو ایک سی

وہ کہ جس کے تن بدن میں دوسروں کی جا ن ہو

وہ خزینوں سے جو منہا ہر غرض اپنی کرے

وہ کہ دلداری ہی جس کی منفرد پہچان ہو

اب نہیں تسلیم لوگوں کو کوئی ایسا کہ جو

بِن گُنوں کے اور بغیرِ علم و فن پردھان ہو

وہ کہ ہو ماجِد فرشتہ جو سب اپنوں کے لیے

وہ کہ جو شیطان ہیں، اُن کے لیے شیطان ہو

ماجد صدیقی