ماجد صدیقی ۔ غزل نمبر 80
کِھل کے نہ پھر مرجھائیں سیّاں
تازہ جنم دہرائیں سیّاں
اچھے وقت کے نام پہ ہم لیں
اک دوجے کی بلائیں سیّاں
آس کے پودے پھر سے ہرے ہوں
کاش وہ دن لوٹ آئیں سیّاں
پلٹے قُرب کی عید کا دن اور
شوق کی پینگ جھلائیں سیّاں
بے چینی بڑھ جائے بدن کی
باہم گھل مل جائیں سیّاں
اپنے انگناں دیپ جلانے
جسم کی آنچ جگائیں سیّاں
ماجد چھپ کر بیٹھ رہیں تو
اُس کو کھوج دکھائیں سیّاں
ماجد صدیقی