ماجد صدیقی ۔ غزل نمبر 80
رابطے جان کا آزار بنے
تھے جو کل یار وہ اغیار بنے
واہمہ ہجر کا اُس سے ملتے
جانے کیوں راہ کی دیوار بنے
ہاتھ لتھڑے تھے لہو سے جن کے
مرنے والوں کے عزادار بنے
جاں فزا کھوج تھا جن کا ماجدؔ
سب ہلاکت کے وہ اوزار بنے
ماجد صدیقی
جواب دیں