ماجد صدیقی ۔ غزل نمبر 51
جب سے وہ چشم غزالی دیکھی
ہم نے دل کی نہ بحالی دیکھی
وہ جو طوفان سے پہلے تھی کبھی
پھر فلک پر وُہی لالی دیکھی
ابر اُمڈا تو چمن میں کیا کیا
تشنہ شاخیں ہیں سوالی دیکھی
نام پر جدّتِ فن کے ہوتی
ہم نے کیا کیا نہ جگالی دیکھی
جس کو دیکھاہے اُسی کے منہ پر
حق میں اِس دور کے گالی دیکھی
اب کے پھر خواب میں ماجدؔ ہم نے
شاخ اثمار سے خالی دیکھی
ماجد صدیقی
جواب دیں