ماجد صدیقی ۔ غزل نمبر 69
لو یُوں بھی بن باس رچائیں شہروں میں
شامل ہو جائیں اَب گنگوں بہروں میں
کشتی اِک ملاّح کے رحم و کرم پر ہو
یہ بھی ہے اِک، قہر خُدا کے قہروں میں
اُن ہی میں اَب شور قیامت جیسا ہے
دھیمے نغمے بہتے تھے جن نہروں میں
اُن کا سورج اَب بھی سروں پہ ساکن ہے
گھر سے نکلے تھے جن زرد دوپہروں میں
درد میں ہے ماجدؔ بس اتنی تبدیلی
بڑھتا ہے تو بٹ جاتا ہے لہروں میں
ماجد صدیقی